منڈی بہاؤالدین 9 کڑوروں روپے کی خطیر لاگت سے زیر تعمیر پھالیہ روڑ پر کھوکھر ہسپتال کے قریب نکاسی آب کا مین نالہ مون سون کی ایک بارش بھی برداشت نہیں کرسکا، منڈی بہاؤالدین ہائی وے کے انجنئیرز اور ٹھکیداروں کی کرپشن کا منہ بولتا ثبوت بن گیا، نیب پنجاب کو ڈپٹی کمشنر عثمان خالد خان کیس تحقیقات کیلئے بھیجوائیں
بات یہاں پر ختم نہیں ہوتی کروڑوں کی کرپشن پر ہاتھ صاف کرنے والے ہائی وے مافیا کی جانب سے انتہائی ناقص کارکردگی کا مظاہرہ کیا گیا کارپٹ بننے والی دو رویہ سڑک جگہ جگہ پر سیوریج اور سڑک کا لیول ناہموار ہے بلکہ سڑک کا اپنا لیول بھی ناہموار ہے، قرضوں سے تعمیر ہونے والا یہ منصوبہ تکمیل سے قبل ہی کرپشن کہانی سنا رہا ہے، ضرورت اس امر کی ہے کہ اس سڑک کی لیبارٹری کروانے کیلئے ڈپٹی کمشنر اسکا کیس تیار کر کے انٹی کرپشن کے ساتھ ساتھ محکمہ احتساب بیورو پنجاب کو روانہ کریں تاکہ اسکے ذمہ دار کرپٹ مافیا اپنے انجام کو پہنچ سکیں
ایک تبصرہ شائع کریں